نبوت کا درجہ ملنے اور جوانی سے قبل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی روزمرہ زندگی پاکیزہ اور صاف ہونے کی لاتعداد تاریخی مثالیں اور حوالاجات موجود ہیں۔ اپنے بچپن میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم گلہ بانی سے بھی منسلک رہے اور نوجوانی کے دور میں آپ(ص) نے اپنے چـچا حضرت ابوطالب کے ساتھ تجارت میں ہاتھ بٹانا شروع کردیا۔ اپنی سچائی اور شفاف کردار کی وجہ سے آپ ص ، عرب قبائل میں صادق اور امین کے القابات سے پہچانے جانے لگے تھے۔ آپ ص، اپنا کثیر وقت مکہ سے باہر واقع ایک غار میں جا کر عبادت میں صرف کرتے تھے اس غار کو غار حـرا کہا جاتا ہے۔ یہاں پر 610 عیسوی میں ایک روز حضرت جبرائیل علیہ السلام (فرشتہ) ظاہر ہوۓ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا پیغام دیا ، تاریخی حوالوں سے اس وقت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عمر چالیس برس کی ثابت ہوتی ہے۔ جبرائیل علیہ سلام نے اللہ کی جانب سے جو پہلا پیغام انسان کو پہنچایا وہ یہ ہے
اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ (1) خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ (2) -- القرآن
پڑھو (اے نبی) اپنے رب کا نام لے کر جس نے پیدا کیا (1) پیدا کیا انسان کو (نطفۂ مخلوط کے) جمے ہوۓ خون سے (2) سورت 96 آیت 1 تا 2 ---- اردو READ, in the name of your Sustainer (Lord), who created -1 Created human out of a germ-cell (congealed blood) -2 Chapter 96 Verse 1 and 2 ---- English
یہ ابتدائی آیات بعد میں قرآن کا حصہ بنیں۔ اس واقعہ کے بعد سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے رسول کی حیثیت سے اپنی روزمرہ زندگی کی ابتداء کی اور لوگوں کو خالق کی وحدانیت کی تبلیغ شروع کی۔ انہوں نے لوگوں کو روزقیامت کی فکر کرنے کی تعلیم دی کہ جب تمام مخلوق اپنے اعمال کا حساب دینے کیلیۓ خالق کے سامنے ہوگی۔
انہوں نے 25 سال کی عمر میں ایک باعزت اور شریف خاتون حضرت خدیجہ (ع) سے شادی کی۔
|